
کِنجا بابھا ایک پانچ سالہ لڑکی ہے، جو میگھالیہ کے ایسٹ کھاسی ہلس ضلع کے دور افتادہ کھرانگ گاؤں میں رہتی ہے۔ وہ جھاڑو کی گھاس اُگانے والے ایک کسان کی بیٹی ہے، جس کا تعلق خطِ افلاس سے نیچے (بی پی ایل) زندگی گزارنے والی ایک فیملی سے ہے۔ اس کے والد کے پاس گاؤں کے کنارے، پہاڑی سے نیچے جھاڑو کی گھاس کا ایک چھوٹا سا کھیت ہے۔
کِنجا کی تین بہنیں اور ایک بھائی ہے، وہ بھائی بہنوں میں تیسری ہے۔ وہ کھرانگ کے آنگن واڑی سنٹر میں نرسری کلاس میں پڑھتی ہے۔ اس آنگن واڑی کو حکومتِ ہند کی انٹیگریٹیڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز اسکیم کے تحت بنایا گیا ہے۔ اس ۱۵ سال پرانے آنگن واڑی سنٹر کو گزشتہ سات برسوں سے ایک اکیلی ٹیچر، ٹیریسا شابونگ چلا رہی ہیں۔
پھٹی فراک اور اپنے سائز سے بڑا گم بوٹس پہنے کِنجا آنگن واڑی سنٹر میں پورا دن گزارتی ہے۔















مترجم: ڈاکٹر محمد قمر تبریز
محمد قمر تبریز 2015 سے ’پاری‘ کے اردو/ہندی ترجمہ نگار ہیں۔ وہ دہلی میں مقیم ایک صحافی، دو کتابوں کے مصنف ہیں، اور ’روزنامہ میرا وطن‘، ’راشٹریہ سہارا‘، ’چوتھی دنیا‘ اور ’اودھ نامہ‘ جیسے اخبارات سے منسلک رہے ہیں۔ ان کے پاس علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تاریخ اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، دہلی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری ہے۔You can contact the translator here: @Tabrez_Alig